1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

القاعدہ کی شمالی افریقی شاخ کا سربراہ ہلاک، فرانس

6 جون 2020

فرانس کے مطابق عبدل مالک دروک دل مالی میں انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران مارا گیا۔ دروک دل شمالی افریقہ میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ سے وابستہ تمام گروہوں کا سربراہ تھا۔

https://p.dw.com/p/3dL24
Abdelmalek Droukdal
تصویر: picture-alliance/dpa/AFP/T. Coex

فرانسيسی وزير دفاع نے جمعے کی شب اس بات کی تصدیق کی کہ الجزائر سے تعلق رکھنے والے اس جنگجو کو فرانسيسی افواج اور اس کے اتحادیوں نے مالی کے شمالی حصے ميں جمعرات کی شب انسداد دہشت گردی کی ايک کارروائی ميں ہلاک کر ديا۔ فلورنس پارلی کے مطابق اس آپريشن ميں القاعدہ کی شمالی افریقی شاخ کے سربراہ عبدل مالک دروک دل سمیت اس کے کئی دیگر 'قریبی جنگجو‘ بھی مارے گئے۔

پارلی نے مزید بتایا کہ فرانس نے گزشتہ ماہ مئی کے دوران مالی میں شدت پسند گروہ داعش کے ایک سینئر کمانڈر محمد المرابت کو حراست میں لے لیا تھا۔ واضح رہے فرانس کے پانچ ہزار سے زائد فوجی برکينا فاسو، چاڈ، مالی، نائجر اور شمالی افریقہ کے چند ديگر ملکوں ميں تعينات ہيں۔

عبدل مالک دروک دل کون تھا؟

 الجزائر سے تعلق رکھنے والا دروک دل شمالی افریقہ میں القاعدہ سے وابستہ تمام گروہوں کی سربراہی کر رہا تھا۔ اس جنگجو نے مغربی افریقہ کی ساحل پٹی میں سرگرم دہشت گرد گروہ جماعت نصرت الاسلام ولمسلمين (جے این آئی ایم) کی باگ ڈور بھی سنبھال رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: جہادی گروہوں کے خلاف برسرپیکار تیرہ فرانسیسی فوجی ہلاک

عبدل مالک دروک دل شمالی مالی پر عسکریت پسندوں کے قبضے میں بھی ملوث تھا۔ تاہم سن 2013 میں فرانسیسی فوجی دستوں کی مدد سے اس کے جنگجوؤں کو وہاں سے نکال بھگایا گيا تھا۔  اس سے قبل وہ متعدد دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کا بھی حصہ رہ چکا تھا، جن میں برکینا فاسو کے دارالحکومت میں ایک ہوٹل پر خوفناک حملہ شامل تھا۔ اس حملے میں کم از کم تیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سن 2012 میں دروک دل کو الجزائر کے دارالحکومت میں تین بم حملے کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

Symbolbild- Nigera - Militärübung
تصویر: picture-alliance/dpa/P. de Poulpiquet

شمالی افریقہ میں فرانس کا کردار

داعش سے منسلک عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ کے لیے افریقہ کے ساحل خطے میں فرانسیسی 'جی فائیو فورس‘ کی تعیناتی کے چھ ماہ بعد ہی شمالی افریقہ میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی ہے۔

مزید پڑھیے: افریقہ میں نوآبادیاتی نظام ’بہت بڑی غلطی‘ تھا: فرانسیسی صدر

فرانس اس خطے کی سابقہ نوآبادیاتی طاقت ہے۔ سات برس قبل داعش کے عسکریت پسندوں کی جانب سے شمالی مالی کے کچھ حصوں پر قبضے کے بعد ہی فرانسیسی  افواج تعینات کی گئی تھنں۔ تاہم خطے پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کے خیال میں اس علاقے میں عسکریت پسندوں کی گرفت دوبارہ مضبوط ہونے اور نسلی تشدد کو روکنے میں مشکلات کی وجہ سے یورپی ملک کو غیر مقبولیت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

ع آ / ع س (اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں