1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فطرت کے تحفظ کے لیے 'بائیو ڈائیورسٹی فنڈ' قائم کر دیا گیا

25 اگست 2023

اس فنڈ کے تحت جزیروں کے اطراف کی ریاستوں کو ترجیح دی جائے گی، جن کے حیاتیاتی تنوع کے نقصان کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے اور وہ سب سے کم ترقی یافتہ ممالک میں بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4VYls
جنگل میں بائيو ڈائزرسٹی
اس فنڈ کے قیام کا مقصد فطرت کی بہتر بحالی اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دینا ہے۔تصویر: Aditya Sutanta/ABACA/picture alliance

بین الاقوامی برادری نے 24 اگست جمعرات کے روز کینیڈا کے شہر وینکوؤر میں ہونے والے ایک اجتماع کے دوران ایک نئے عالمی فنڈ کی توثیق کر دی، جس کا مقصد فطرت کی بہتر بحالی اورحیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دینا ہے۔

کیا دریا اور جھیلیں خشک سالی کے اثرات سے نکل پائیں گے؟

کینیڈا اور برطانیہ نے اس موقع پر کہا کہ وہ مل کر 'گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک فنڈ' (جی بی ایف ایف) کے قیام کے لیے ابتدائی طور پر 160 ملین ڈالر کی رقم فراہم کر رہے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی سنگینی کے موضوع پر لکھے گئے عالمی ادبی شاہکار

اقوام متحدہ میں بائیولوجیکل ڈائیورسٹی کنونشن کے قائم مقام ایگزیکٹو سیکرٹری ڈیوڈ کوپر نے اس موقع پر کہا، ''ہم ایک اچھی شروعات کی طرف جا رہے ہیں۔ اب ہم ممالک اور دیگر ذرائع سے مزید وعدوں کا مطالبہ کرتے ہیں، تاکہ نئے فنڈ کے تحت پہلے منصوبے آئندہ برس ہی شروع کیے جا سکیں۔''

آپ سے چڑیاں روٹھ جائیں، خدا نہ کرے!

اس اجلاس میں دنیا کے 185 ممالک کے نمائندے شریک تھے۔

فطرت سے دوستی ضروری: اقوام متحدہ کا منصوبہ

اقوام متحدہ کے طریقہ کار کے تحت

یہ فنڈ 'گلوبل انوائرمنٹ فیسیلٹی' (جی ای ایف) کے تحت ہی قائم کیا گیا ہے، جو کہ حیاتیاتی تنوع پر اقوام متحدہ کے کنونشن اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے تحت کام کرتا ہے۔

بائیو ڈائیورسٹی
جی بی ایف ایف اپنے فنڈز کا 20 فیصد حصہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے مقامی سطح کی قیادت کے لیے مختص کرے گاتصویر: Liu Xun/ Xinhua News Agency/picture alliance

واضح رہے کہ دسمبر 2022 میں مونٹریال میں ہونے والے سی او پی 15 کے سربراہی اجلاس کے دوران 190 سے زیادہ ممالک نے فطرت کے تحفظ اور کئی دہائیوں سے ہونے والے ایسے ماحولیاتی نقصان کو روکنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس سے حیاتیاتی تنوع کو خطرہ لاحق ہو۔ اس معاہدے کے بعد ہی اس فنڈ کا قیام عمل میں آیا ہے۔

اس معاہدے کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے تحفظ کی امداد میں سالانہ 30 ارب ڈالر جمع کرنا تھا، تاکہ کرہ ارض کے 30 فیصد حصے کو ایک محفوظ زون کے طور پر بچایا جا سکے اور انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے خطرے میں پڑنے والی نسلوں کے خاتمے کا بھی سد باب کیا جا سکے۔

جی بی ایف ایف اپنے فنڈز کا 20 فیصد حصہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے مقامی سطح کی قیادت کے لیے مختص کرے گا۔ اس میں ان جزیروں کے پاس واقع ریاستوں کو بھی ترجیح دی جائے گی، جن کا شمار سب سے زیادہ کمزور اور دنیا کی سب سے کم ترقی یافتہ اقوام میں ہوتا ہے۔

مالی امداد کی اپیل

اقوام متحدہ نے سال بھر کے لیے اپنے 30 بلین ڈالر کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے مزید تعاون کا مطالبہ کیا۔

جی بی ایف ایف کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماحولیات کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ آواز نے کہا کہ 160 ملین ڈالر جمع ہوئے ہیں، تاہم اسٹارٹ اپ کے لیے یہ رقم کافی نہیں ہے اور 2023 کے اواخر تک فنڈ کو فعال بنانے کے لیے مزید40 ملین ڈالر کی ضرورت پڑے گی۔

اس نے جاپان اور امریکہ سمیت حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ''پیسے کو میز پر رکھیں۔''

آواز کے ڈائریکٹر آسکر سوریا نے کہا کہ اب آدھے ادھورے اقدامات کا وقت گزر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی ایف ایف کو چلانے کے لیے، ''یقینی طور پر عطیہ دہندگان 40 ملین ڈالر کی معمولی رقم کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔''

ص ز / ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)