1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغربی کنارے کے شہر جنين ميں اسرائيلی فورسز کا آپريشن ختم

5 جولائی 2023

کئی ماہ سے جاری کشيدگی کی تناظر ميں اسرائيلی فورسز نے پير اور منگل کو مغربی کنارے کے شہر جنين ميں فوجی آپريشن کيا۔ اس کارروائی ميں جہاد اسلامی اور حماس کے ٹھکانوں اور اسلحے کی ذخیرہ گاہوں کو نشانہ بنايا گيا۔

https://p.dw.com/p/4TSP4
Flüchtlingslager Dschenin im Westjordanland
تصویر: Majdi Mohammed/AP/picture alliance

اسرائيلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنين ميں اپنے فوجی آپريشن کے خاتمے کا اعلان بدھ کے روز کیا۔ منگل کی شب فوجی دستوں کی واپسی تک شہر کا بنيادی ڈھانچہ بری طرح تباہ ہو چکا تھا۔ اس دو روزہ آپريشن ميں بارہ فلسطينی شہری اور ايک اسرائيلی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ تين ہزار فلسطینی بے گھر بھی ہو گئے۔ اسرائيل نے ڈرون طياروں، بل ڈوزروں اور زمینی دستوں کی مدد سے يہ کارروائی مکمل کی۔ اس دوران فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے کئی ٹھکانوں اور اسلحے کی ذخیرہ گاہوں کو نشانہ بنايا گيا۔

Jenin | Besetztes Westjordanland
تصویر: Tania Kraemer/DW

جنين شہر ميں ايک مہاجر کيمپ، جس ميں اٹھارہ ہزار افراد رہائش پذير ہيں، جنگجو گروپوں جہادِ اسلامی اور حماس کا گڑھ ہے۔ يہ فوجی آپريشن انہی گروپوں کے ٹھکانوں اور اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنانے کے ليے کيا گيا۔

ویسٹ بینک کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی آپریشن جاری

اسرائيلی عورت کا خود کو سالگرہ کا تحفہ، تين سالہ فلسطينی بچے کی جان بچانا

اسرائيل کا بائيکاٹ بھی اب ’سامیت مخالف‘ ہو گا: پومپیو

جہادِ اسلامی نے اسرائيلی افواج کی واپسی کے بعد اپنے جنگجوؤں کو سراہا اور اس عہد کا اظہار کيا کہ 'اسرائيل کے ليے جنين اور اس کا مہاجر کيمپ خوف کی علامت رہے گا اور اسے پریشان کرتا رہے گا‘۔

نيوز ايجنسی اے ايف پی کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک درجنوں پرتشدد واقعات ميں 190 فلسطينی اور 26 اسرائيلی مارے جا چکے ہيں۔

جنين ميں آپريشن پر بين الاقوامی رد عمل ديکھنے ميں آيا۔ اقوام متحدہ نے جنين میں اسرائیلی فوجی آپریشن اور پھر تل ابيب ميں ايک فلسطينی حملہ آور کی کارروائی دونوں پر ہی تشويش ظاہر کی۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر کے سربراہ فولکر ترک نے منگل کے روز کہا تھا کہ املاک کی تباہی اور بربادی روکے جانا چاہییں۔

طبی امدادی تنظيم 'ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز‘ نے بھی اپنے ایک بيان ميں جنين کے خليل سليمان ہسپتال ميں مبينہ طور پر اسرائيلی فورسز کی جانب سے آنسو گيس چھوڑے جانے کی مذمت کی۔

ع س / م م (اے ایف پی)