1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کابل میں اپنا سفیر تعینات کرنے والا پہلا ملک بن گیا

14 ستمبر 2023

افغانستان کےعبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے بدھ کے روز چینی سفیر ژاؤ شینگ کی اسناد قبول کرلیں۔ چینی سفیر نے اپنا کام بھی شروع کردیا۔ سن2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی غیر ملکی سفیر کی یہ پہلی تقرری ہے۔

https://p.dw.com/p/4WJRZ
افغانستان میں چین کے سفیر ژاؤ شینگ نے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند  کو صدارتی محل میں اپنی اسناد پیش کی
افغانستان میں چین کے سفیر ژاؤ شینگ نے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کو صدارتی محل میں اپنی اسناد پیش کیتصویر: Taliban Prime Minister Media Office

طالبان حکومت  کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغامات میں کہا کہ چینی سفیر ڈاکٹر ژاؤ شینگ نے اپنی سفارتی اسناد عبوری افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کو پیش کیں۔

چینی سفیر ڈاکٹر ژاؤ شینگ نے بدھ کی شام ایکس پر ایک پیغام میں کہا، ''چینی حکومت اور قوم کی جانب سے میں چینی سفیر کی حیثیت سے میری موجودگی کو قبول کرنے پر افغان حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا کہ چین افغانستان کے ساتھ مضبوط اور قریبی سیاسی اور اقتصادی تعلقات چاہتا ہے اور اسے دونوں ممالک اور اقوام کی ضرورت اور فائدہ سمجھتا ہے۔

افغانستان: چین اور طالبان تعاون کو وسعت دینا چاہتے ہیں

یہ پیش رفت پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے اس انٹرویو کے چند روز بعد سامنے آئی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ افغان طالبان کی حکومت کا کوئی جواز نہیں ہے۔

طالبان کے تحت امارت اسلامیہ افغانستان کو کسی دوسری حکومت نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔

چین نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا سفیر کی تقرری طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کی جانب ایک قدم کے مترادف ہے۔

چین کے سفیر ژاؤ شینگ کا کابل میں شاندار خیرمقدم کیا گیا
چین کے سفیر ژاؤ شینگ کا کابل میں شاندار خیرمقدم کیا گیاتصویر: Taliban Prime Minister Media Office

یہ تقرری 'معمول کے مطابق' ہے، چین

چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ''یہ افغانستان میں چین کے سفیر کی معمول کے مطابق تقرری ہے۔ اس کا مقصد چین اور افغانستان کے درمیان بات چیت اور تعاون کو آگے بڑھانا ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے چین کی پالیسی واضح ہے۔

چین: افغانستان سے متعلق ملاقاتیں، پاکستان بھی شریک

افغانستان میں دیگر تمام غیر ملکی سفیروں نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اسلامی جمہوریہ افغانستان کے تحت اپنے عہدے سنبھالے تھے، جسے 2021 ء میں طالبان نے ملک سے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد ختم کر دیا تھا۔

’یہ ایک نئے باب کا آغاز ہے‘

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے چینی سفیر کی تقرری کو سراہا۔ انہوں نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو بتایا کہ یہ تعیناتی دوسرے ممالک کو بھی آگے آنے اور امارت اسلامیہ کے ساتھ بات چیت کرنے کا اشارہ دیتی ہے۔

چینی شہریوں اور اداروں کا افغانستان سے نکل جانا: طالبان کے لیے دھچکا

انہوں نے مزید کہا، ''ہمیں اچھے روابط کے نتیجے میں اچھے تعلقات قائم کرنے چاہییں اور اچھے تعلقات سے ہم ان تمام مسائل کو حل کر سکتے ہیں، جو ہمارے سامنے ہیں یا مستقبل میں جن کا سامنا ہمیں کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کا پہلا افغانستان دورہ کیسا رہا ؟

افغانستان کے عبوری وزیر اعظم  ملا محمد حسن اخوند کے مطابق انہیں امید ہے کہ یہ تقرری دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گی۔

چینی وزارت خارجہ نے جرمن پریس ایجنسی (ڈی پی اے) کو بتایاکہ افغانستان کے روایتی دوست ہمسایہ کے طور پر، چین نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات، تبادلے اور وسیع شعبوں میں تعاون کو برقرار رکھا ہے۔

گرچہ بیجنگ نے طالبان کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن چین اور افغانستان نے اس سال کے شروع سے کئی معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں۔

 ج ا/    (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے)